کسی فلم کا ایک سین دیکھ کر پوری فلم کے بارے میں راۓ قائم نہ کریں. ہم میں سے اکثر لوگ کسی ایک "سین" کو دیکھ کر کسی شخص کے بارے میں ایک راۓ قائم کر لیتے ہیں. کسی لڑکا لڑکی کو بات کرتے دیکھ لیا تو یقیناً ان کے درمیان اس بات سے بہت آگے معاملہ ہے، کسی شخص کو آفس میں آرام کرتے دیکھ لیا تو سوچا کے یہ تو ہے ہی ہڈ حرام، اور آج کل ایک باریش شخص کی اپنی فیملی کے ساتھ ہوٹل میں کھاتے اور بظاھر اپنی نوکرانی کو ساتھ بیٹھا کر نہ کھلانے کی تصویر سے یہ فرض کر لینا کے یہ شخص کتنا سنگدل اور بے مروت ہے.
میرے خیال سے ہمیں انسانوں کو "بینیفٹ عوف ڈآوٹ" دینا چاہیے اور اپنے ذہن کو یہ بتانا چاہیے کے تم نے مکمل فلم دیکھی نہیں، صرف ایک سین پر راۓ قائم نہ کرو. انسانوں کے بہت سے اعمال کا سیاق و سباق ہوتا ہے، وہ بہت سی کیفیتوں سے گذرتے، بہت سے حالات کا سامنا کرتے ہیں اور ہم بحیثیت انسان زیادہ تر ان باتوں کا علم نہیں رکھتے. اس لئے کوئی راۓ قائم کرنے سے پہلے ہمیں یہ ضرور دیکھ لینا چاہیے کے کیا ہمارے پاس کسی کے خاص عمل کا اتنا علم ہے کے اس کے بارے میں راۓ قائم کر لیں. اور اگر کوئی شک ہو تو ہمیں بات کی اچھی توجیہ کرنی چاہیے. بینیفٹ عوف ڈآوٹ ہمیشہ بیٹسمین کے حق میں جاتا ہے.
اس لئے بھائیو، اس باریش انسان نے شائد اپنی نوکرانی سے پوچھا ہو کے تم کھانا کھاؤ گی اور شاید اس نے انکار کر دیا ہو، شائد وہ پہلے سے کھا کر آئی ہو، شائد اس کا پیٹ ہی خراب ہو. کیا ہم یہ سب جانتے ہیں؟ نہیں نہ. تو دے دیجیے بینیفٹ عوف ڈآوٹ .
لوگوں کے بارے میں بدظنی سے بچ کر جیو.