آج کل توہین رسالت کے حوالے سے بہت بحث ہو رہی ہے. فرانس میں توہین کے مرتکب صحافتی ادارے کے ١٢ صحافیوں کے قتل پر بینالاقوامی برادری، خاص کر مغرب نہایت نالاں ہے. کچھ ملکوں اور سوشل میڈیا پر شدت پسندوں اور اسلام کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں. البتہ مسلمانوں میں اس واقع پر ملا جلا رد عمل سامنے آیا. کچھ لوگ اسے سفاکی اور کچھ لوگ بلکل اسلام کے مطابق اور توہین کے مرتکب ہونے کی وجہ سے سزا کے مستحق لوگوں کا انجام قرار دے رہے ہیں. غرضیکے ایک طرف مغرب اپنی آزادی اظہار کی قدر پر کسی طرح کی قدغن لگانے کے لئے تیار نہیں، یر وسری طرف مسلمان اپنے نبی کی عصمت پر اٹھنے والی کسی بھی آنکھ کو صرف نکال دینے پر یقین رکھتے ہیں.
اس ضمن میں میرے ذہن میں اپنے مسلمان بھائیوں سے کچھ سوال ہیں. امید ہے آپ جذبات سے نکل کر ان سوالوں کا جواب سوچیں گے.
١) بیشک حضور (ص) تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجے گئے. ہم مسلمان اس بات کا جائز طور پر پرچار بھی کرتے ہیں. لیکن ایسا کیوں ہے کے ہم یہ بات کرتے ہوے تو حضور کے درگزر کو بیان کرتے ہیں. یہ بیان کرتے ہیں کے انھوں نے کوڑا پھینکنی والی، (توہین رسالت کی مرتکب خاتون), کو نہ صرف معاف کیا بلکے اس کے ساتھ حسن سلوک کیا، مکّہ میں فاتح کی حیثیت سے پہنچنے پر تمام دشمنوں کے لئے عام معافی کا اعلان کیا اور انھوں نے منافق عبدللہ بن ابی کا جنازہ پڑھایا وغیرہ وغیرہ. لیکن وقت آنے پر, یعنی جب کوئی توہین کرتا ہے, تو ہم یہ سب واقعات چھوڑ کر ان واقعات کو بیان کرنا شروع کر دیتے ہیں جہاں آپ (ص) نے کسی شخص کے قتل کا حکم دیا. ایک دفع ایک غیر مسلم نے سوال کیا کے کیا تمھارے نبی صرف طاقت حاصل ہونے تک رحمت تھے اور بعد میں انھوں نے اپنے مخالفین کو مارنا شروع کر دیا؟ اس کا جواب میرے پاس تو تھا. میرا سوال آپ سے یہ ہے کے کیا ہمیں آپ (ص) کے پہلے والے واقعات کو ماننا چاہیے یا دوسرے والے؟ اگر دوسرے والوں کے مطابق عمل کرنا چاہیے تو پھر رحمت اللعلمین کہتے ہوے کیا ہم پہلے والے واقعات کا پرچار کر سکتے ہیں؟
٢) ایک دن ایک بدو نے مسجد میں پیشاب کر دیا. یعنی توہین مسجد کا مرتکب ہوا. حضور (ص) نے صحابہ کو اس پر سختی کرنے سے روکا اور کہا کے یہ نہیں جانتا. اس کے بعد اسے بلا کر سمجھایا اور بھیج دیا. کیا آج کا غیر مسلم اس بدو سے بہتر ہے؟ غیر مسلم تو چھوڑئیے، کیا آپ بطور مسلمان جانتے ہیں کے حضور نے ١١ شادیاں کیوں کیں؟ انھوں نے غلامی کو گوارا کیوں کیا؟ ان کے لاۓ ہوے قرآن میں "جہاں پاؤ قتل کردو" والی آیت کیوں ہیں؟ ان کے لاۓ ہوے دین میں اچھی موسیقی اور تصویر کیوں حرام ہے؟ اس میں عورت کی گواہی کیوں آدھی ہے؟ میں جانتا ہوں کے اکثریت مسلمانوں کو ان باتوں کا جواب نہیں پتہ. اس کے ساتھ ساتھ، آج کل مسلمان بد دیانت ہیں، جھوٹ بولتے ہیں، بے ایمانی کرتے ہیں، ان کے ملک غریب اور کرپٹ ہیں. ان کے نام کے ساتھ دہشت گرد جڑا ہوا ہے. تو پھر اگر آپ اپنے آپ کو عام غیر مسلم کی جگہ پر رکھ کر سوچیں تو آپ کی کیا راۓ ہوگی اسلام کے بارے میں؟ کیا اگر وہ بدو معافی کا حقدار تھا، تو آج کا غیر مسلم نہیں؟
٣) حضرت عمر (رضی الله) اسلام قبول کرنے سے پہلے حضور (ص) کو نعوز باللہ شہید کرنے گئے، یعنی ایک بہت بڑی گستاخی کی سوچ سے، لیکن اسلام لے کر لوٹے.
اسی طرح ایک ناروے کا منسٹر جو سخت اسلام مخالف تھا، وہ اسلام قبول کر گیا. اگر حضرت عمر کو راستے میں کوئی شخص توہین رسالت کی وجہ سے شہید کر دیتا یا اس منسٹر کو کوئی شخص مار دیتا، تو کیا یہ لوگ اسلام قبول کر پاتے؟ تو کیا ہمیں کسی گستاخ کو واصل جہنم کرنا چاہیے یا اپنے اخلاق، اسلام کی صحیح تعلیم اور حضور (ص) کی صحیح شخصیت سامنے رکھ کر اسے واصل جنت کرنے کا اہتمام کرنا چاہیے؟
٤) ایسا کیوں ہے کے اسلام جب دعوت میں ڈھلتا ہے تو دلوں کو مسخر کرتا ہے. تاتاری مسلمانوں پر حملہ اور ہوتے ہیں، اور اسلام قبول کر لیتے ہیں. تبلیغی جماعت، دعوت اسلامی، اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن اور اس طرح کے دوسرے دعوتی ادارے بہت سے غیر مسلموں کو اسلام کی طرف راغب کرتے ہیں. لیکن جہادی تنظیمیں غیر مسلموں کو اسلام سے متنفر کرنے کا با عث بن رہی ہیں. کیا اسلام کی اصل طاقت اس کے پیغام میں ہے؟ جو دل و دماغ کو مسخر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے؟ یا اس کے پیغام کو پہنچانے کے لئے تلوار کی ضرورت ہے؟
٥) ایک شخص جو حضور (ص) کے بارے میں کم علمی یا غلط انفارمیشن کی بنیاد پر کوئی توہین آمیز بات کرتا ہے، اس کو مار دینے سے کیا اس غلط بات کی نشاندہی ہو پاۓ گی؟ کیا اس کو مارنے سے بہت سے دوسرے لوگوں کے اذہان، جو ایسی باتیں اپنے دل میں رکھتے یا وہ جو انھیں بیان کرتے ہیں، بدل جائیں گے؟ کیا ان کے لواحقین اور ان کے ارد گرد کے لوگ، ہم وطن، اور ان کی سوچ رکھنے والے لوگ اسلام سے متاثر ہو پائیں گے؟ یا ان کے دل اسلام، اور پیغمبر اسلام (ص) سے مزید متنفر ہو جائیں گے؟
٦) کیا ہم سب مسلمان مجموعی طور پر ایک اچھے امتی ہیں؟ کیا ہم حضور (ص) کی طرح سچے، ایماندار، نفیس، نرم گو، خدا کا خوف اور اس سے محبت رکھنے والے اور یتیموں کے والی ہیں؟ اگر نہیں تو کیا ایسا تو نہیں کے مجموعی طور پر ہم سب توہین رسالت کے مرتکب ہو رہے ہیں؟ کیا ایسا تو نہیں کے اسلام کا سب سے برا تعارف ہم خود ہیں؟ یا واقعی ہم میں کوئی خرابی نہیں، سب غیروں کی سازش ہے؟
یہ سب سوال میری طرح اور بہت سے لوگوں کے ذہن میں ہیں. ان کے بارے میں سوچئے، ان کا جواب تلاش کیجئے اور اگر ہوسکے تو آج کے غیر مسلم کے جوتے میں پیر رکھ کر بھی مسلمانوں اور اسلام کے بارے میں راۓ قائم کیجئے.